اسرائیل نے فلسطینی صحافیوں کے 700 سے زائد رشتہ داروں کو شہید کر دیا

Wait 5 sec.

اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی صحافیوں کے 700 سے زائد رشتہ داروں کو بھی شہید کر دیا۔فلسطینی صحافیوں کی سنڈیکیٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے غزہ میں اپنی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیل نے فلسطینی صحافیوں کے کم از کم 706 خاندان کے افراد کو قتل کیا ہے۔سنڈیکیٹ کی فریڈمز کمیٹی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز منظم طریقے سے صحافیوں کے خاندانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں جس کا مقصد فلسطینی رپورٹنگ کو خاموش کرنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے جنگ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی بجائے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کی نمائندگی کرتے ہیں۔غاصب صہیونی ریاست صرف فلسطینیوں کا ہی نہیں بلکہ مسلسل تیسرے سال دنیا بھر میں صحافیوں کا بھی سب سے بڑا قاتل قرار دیا گیا ہے۔غزہ میں اسرائیلی بمباری، صحافی اسلام موحارب عابد شہیدغاصب اسرائیل کے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور دنیا اس کے توسیع پسندانہ عزائم سے بھی بخوبی واقف ہے۔تاہم اسرائیل مسلسل تیسرے سال میں دنیا بھر میں صحافیوں کا سب سے بڑا قاتل قرار پایا ہے۔ اس حوالے سے عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے جشم کشا رپورٹ جاری کر دی ہے۔آر ایس ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2025 میں بھی دنیا بھر میں قتل ہونے والے صحافیوں میں سے تقریباً نصف کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس 2025 میں اب تک دنیا بھر میں مجموعی طور پر 67 صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے۔ ان میں سے 29 فلسطینی صحافیوں کو غزہ میں شہید کیا گیا۔خان یونس میں 25 اگست کو ہونے والا اسرائیلی فوج کا ڈبل ٹریپ حملہ صحافیوں کے خلاف بدترین حملہ تھا، جس میں 5 صحافی مارے گئے تھے۔اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 220 صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔