اتر پردیش میں سرخیاں بٹورنے والی برہمن ممبران اسمبلی کی حالیہ میٹنگ نے ریاست کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ سیاسی حلقے اس میٹنگ کو اس طرح تعبیر کر رہے ہیں گویا اس معاملے پر پوری ریاست کا سیاسی منظر نامہ مرکوز ہو گیا ہو۔ میٹنگ کے بعد سے مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کے بیانات سامنے آئے ہیں اوراس معاملے پر طنز کی بوچھار ہورہی ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے ترجمان پون پانڈے کے ایک حالیہ بیان نے اس سیاسی بحث کو مزید ہوا دی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے دور حکومت میں برہمن برادری کی حالت پرسوال اٹھاتے ہوئے سخت حملہ کیا۔یوپی بی جے پی صدر پنکج چودھری نے برہمن ارکان اسمبلی کی میٹنگ پر دیا سخت پیغامسوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں سماج وادی پارٹی کے ترجمان پون پانڈے نے بی جے پی حکومت پرسنگین الزامات عائد کرتے ہوئے برہمن برادری کو بے چارہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بی جے پی کے برہمن ممبران اسمبلی نے ایک معزز ایم ایل اے کی رہائش گاہ پر جمع ہوکراپنے دُکھ درد کا اشتراک کیا۔ میٹنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ ریاست میں داروغہ نہیں سنتا، سپاہی نہیں سنتا، ڈی ایم نہیں سنتے اور علاقے کی ترقی نہیں ہوپارہی ہے۔ ممبران اسمبلی نے خود کو نظر انداز کئے جانے اور توہین محسوس کرنے کی بات کہی۔ब्राह्मण विधायकों ने इकट्ठा होकर अपना दुःख-दर्द साँझा किया एक-दूसरे से अपना रोना रोया, कि दरोगा कोतवाल नही सुन नहीं रहे, सरकार में अपमानित हो रहे है तथा जनता के कार्य नहीं हो पा रहे हैं, अपनी वेदनाओं को व्यक्त किया। तो ये बात ऊपर के लोगों को बहुत बुरी लगी और अब ब्राह्मण विधायक… pic.twitter.com/Qkek8M4nAc— Pawan Pandey (@pawanpandeysp) December 26, 2025پون پانڈے نے مزید طنز کستے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا، اخبارات اور چینلز پر مسلسل یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ بی جے پی کے نو مقررہ ریاستی صدر نے ممبران اسمبلی کی سرزنش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیغام دیا گیا کہ اگر دوبارہ ایسا واقعہ پیش آیا تو ٹکٹ کٹ سکتا ہے۔ پون پانڈے نے سوال کیا کہ کیا یہی جمہوریت ہے، جہاں برہمن برادری اپنا دکھ بھی نہیں ظاہر کر سکتی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت میں لوگ مار بھی کھا رہے ہیں، بے عزت بھی ہورہے ہیں اورعلاقے میں کام بھی نہیں ہو رہے ہیں۔اکھلیش یادو نے یوپی اسمبلی میں برہمن، مسلم اور کُرمی کو اہم عہدہ دے کر سبھی کو کیا حیران!اپنے بیان کے آخری حصے میں پون پانڈے نے پورے واقعہ کو افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے اتنے سالوں بعد بھی اگر کمیونٹی کے افراد ایک دوسرے کے ساتھ اپنا دکھ درد بھی نہیں بانٹ سکتے تو یہ جمہوریت کے لیے شرمناک ہے۔ انہوں نے برہمن ممبران اسمبلی سے اپیل کی کہ اگر ان کے اندر ذرا بھی عزت نفس باقی ہے تو وہ اپنے حقوق اور مراعات کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ پون پانڈے نے کہا کہ غم اور درد ظاہر کرنے پر ڈانٹنا اور بے عزت کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے اس سیاست کو لعنت بتاتے ہوئے کہا کہ آگے کا فیصلہ ممبران اسمبلی خود سمجھداری سے کریں۔