نئی دہلی: دہلی حکومت کے وزیر تعلیم آشیش سود نے ہفتہ کے روز ڈی ایس ایس ایس بی امتحانات کو لے کر ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت اب ڈی ایس ایس ایس بی امتحانات کے لیے عمر کی حد بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ جب تک اس عمر کی حد پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک یہ امتحانات نہیں لیے جائیں گے۔ڈی ایس ایس ایس بی امیدوار ایک عرصے سے مطالبہ کر رہے تھے کہ دہلی میں ٹیچروں کے امتحانات کیلئے عمر کی حد کو بڑھایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔ اس عمل میں عمر کی حد میں کمی سب سے زیادہ رکاوٹ پیدا کر رہی تھی اور اس کیلئے گزشتہ ماہ عمر کی حد پار کر چکے ( اوور ایج) امیدواروں نے دہلی کے وزیر تعلیم آشیش سود سے ملاقات کر اس مسلہ کوحل کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر آج فیصلہ لیا گیا ہے۔واضح رہے کہ دہلی میں PRT/TGT/PGT یعنی تینوں زمرہ میں ٹیچر بننے کی عمر کی حد 30 سال ہے۔ محکمہ کی طرف سے ڈی ایس ایس ایس بی بھرتی میں عمر کی حد میں کمی کرنا دہلی کے لاکھوں بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ ساتھ محکمہ تعلیم میں برسوں سے کام کر رہے ہزاروں گیسٹ اساتذہ اور کانٹریکٹ اساتذہ کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق کے مترادف ہے۔ جب ایک نوجوان 25-26 سال کی عمر میں پی جی ٹی ٹیچر بننے کی صرف قابلیت حاصل کرتا ہے، اور پھر اساتذہ کی بھرتی بھی 4 یا 5 سال بعد نکلے تو وہ نوجوان ایک بھی موقع نہ ملنے پر اوور ایج ہو جاتا ہے لہذا یسی صورت میں اگر دہلی حکومت نے عمر کی حد بڑھانے کا فیصلہ لیا ہے تو یہ نہ صرف بہترین قدم ہے بلکہ جو امیدوار عمر کی حد بڑھ جانے کی وجہ سے امتحان سے محروم ہو رہے تھے ان کو ایک مرتبہ پھر بہترین موقع مل سکتا ہے۔ اگر حکومت عمر کی حد بڑھانے میں زیادہ وقت نہیں لگاتی ہے تو یہ فیصلہ نوجوانوں کیلئے کسی چمتکار سے کم نہیں ہوگا ۔Delhi: Minister Ashish Sood says, "Previous governments failed to conduct exams for many years, even though they should have. It normally takes a person around 25 years to complete the eligibility to become a teacher, but the exams were not held during that period..." pic.twitter.com/6p7WOaDYnB— IANS (@ians_india) December 27, 2025واضح رہے کہ ڈی ایس ایس ایس بی کا امتحان مارچ میں ہونا تھا، لیکن عمر کی حد پار کر چکے (اوور ایج) امیدواروں کے احتجاج اور مطالبات کی روشنی میں حکومت نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ اس کے جواب میں دہلی حکومت کے محکمہ تعلیم نے سابقہ حکم کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈی ایس ایس ایس بی کا امتحان اس وقت تک نہیں لیا جائے گا جب تک کہ عمر کی حد میں تبدیلی کے حوالے سے نیا سر کلر جاری نہیں کیا جاتا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ طلباء کے بہترین مفاد میں لیا گیا ہے۔ عمر کی حد کے بارے میں جلد ہی نیا فیصلہ متوقع ہے جس سے ہزاروں امیدواروں کو راحت مل سکتی ہے۔ڈی ایس ایس بی کا امتحان کیا ہے؟ڈی ایس ایس بی کا پورا نام دہلی سب آرڈینیٹ سروسز سلیکشن بورڈ ہے۔ یہ ایک سرکاری بورڈ ہے جو دہلی حکومت کے مختلف محکموں میں خالی عہدوں پر بھرتی کے لیے امتحانات کا انعقاد کرتا ہے۔ اس امتحان کا استعمال دہلی کے سرکاری اسکولوں، کالجوں اور دیگر محکموں کے ملازمین اور افسران کی بھرتی کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس میں اساتذہ، کلرک، اسسٹنٹ، سٹینو گرافر، لیب اسسٹنٹ، نرسیں، وارڈنز اور ٹیکنیکل اسٹاف جیسی مختلف آسامیاں شامل ہیں۔ تاہم ڈی ایس ایس ایس بی میں مختلف ٹی جی ٹی، پی جی ٹی، اور بی آرٹی کی بھرتیاں شامل ہیں ۔