(22 دسمبر 2025): ناخلف بیٹوں نے انشورنس کی کروڑوں کی رقم کے لیے اپنے بوڑھے باپ کو ہی دردناک موت دے ڈالی۔کہتے ہیں کہ زن، زر اور زمین ایسی چیزیں ہیں جو جھگڑے کی بنیاد ہوتی ہیں اور بعض معاملات میں خون اس قدر سفید ہو جاتا ہے کہ لوگ اپنے ہی پیاروں کو زندگی کی قید سے آزاد کر دیتے ہیں۔ایسا ہی ایک دل دہلا دینے والا واقعہ بھارت میں پیش آیا، جہاں ریاست تمل ناڈو میں دو ناخلف بیٹوں نے اپنے ہی باپ کو قتل کرنے کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے کا زہریلا سانپ خریدا اور اسے سوتے ہوئے باپ پر چھوڑ دیا، جس کے ڈسنے سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق 56 سالہ گنیشن سرکاری اسکول میں لیب اسسٹنٹ تھا اور اس نے لائف انشورنس کرا رکھی تھی۔ گنیشن کے دو بیٹے موہن راج اور ہری ہرن ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں گنیشن کی اچانک موت ہو گئی اور بیٹوں نے اسے حادثہ قرار دیتے ہوئے تھانے میں رپورٹ درج کرائی۔تاہم جب پولیس نے مذکورہ کیس کی تحقیقات کیں تو پتہ چلا کہ متوفی گنیشن کے نام پر 11 انشورنس پالیسیاں تھیں، جن کی مالیت کروڑوں روپے تھی۔ پولیس کو ایک انشورنس کمپنی کی جانب سے شکایت موصول ہوئی کہ گنیشن کے دونوں بیٹے اس کی موت کے حوالے سے مختلف بیانات دے رہے ہیں، جس کی بنا پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔اس کے بعد، پولیس نے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی، جس نے دونوں بیٹوں سے تفتیش کی۔ ابتدائی طور پر دونوں بیٹوں نے لاعلمی کا اظہار کیا، لیکن سخت پوچھ گچھ کے دوران انہوں نے آخر کار انشورنس کی رقم ہتھیانے کے لیے اپنے والد کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ موہن راج اور ہری ہرن نے اپنے والد کے نام پر 3 کروڑ کی انشورنس رقم حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ انہوں نے اپنے دوستوں بالاجی، پرشانت، نوین کمار اور دیناکرن کو بھی اس سازش میں شامل کیا۔تفتیش کے دوران ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے اپنے والد کو مارنے کے لیے زہریلا سانپ خریدا اور اسے سوئے ہوئے باپ پر چھوڑ دیا۔ جب سانپ کے ڈسنے سے باپ ہلاک ہو گیا تو انہوں نے سانپ کو بھی مار ڈالا۔ پولیس نے ان بیانات کی روشنی میں سانپ پکڑنے کے ایک ماہر سمیت مزید 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔کیا آپ اس تحریر کو کسی خاص پلیٹ فارم (جیسے اخبار یا سوشل میڈیا) کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں؟ میں اس کے لیے مختصر خلاصہ بھی تیار کر سکتا ہوں۔باپ نے کرائے کے قاتلوں سے بیٹے کا قتل کروا دیا!