راجستھان کے ضلع کوٹا میں صنعتی لاپرواہی کا ایک بے حد خطرناک معاملہ سامنے آیا ہے۔ رام گنج منڈی علاقے کے امرپورا انڈسٹریز ایریا میں کوٹہ اسٹون فیکٹریوں سے نکلنے والی پالش اسلری کو کھلے میں پھینکا جا رہا ہے۔ اس اسلری سے بنا ایک جان لیوا دلدل ہفتہ کو3 معصوم بچوں کے لیے مصیبت بن گیا۔ کھیلتے کھیلتے بچے اس دلدل میں پھنس گئے اورتقریباً دو گھنٹے تک زندگی اور موت کی جنگ لڑتے رہے۔اطلاعات کے مطابق تینوں بچے امر پورہ انڈسٹریز ایریا کے قریب کھیل رہے تھے۔ اس دوران وہ ایک ایسی جگہ پہنچ گئے جو اوپر سے دیکھنے میں ٹھوس زمین جیسی لگ رہی تھی لیکن حقیقت میں نیچے گہری اسلری جمع تھی۔ جیسے بچوں نے وہاں قدم رکھا، وہ تیزی سے دھنسنے لگے۔ چند لمحوں میں ہی ان کے جسم کا نصف سے زیادہ حصہ دلدل میں دھنس گیا۔ٹنکی میں گرے بچے کو بچانے کے لیے آواز نہیں لگا پائی تو خود کود پڑی گونگی بہری بہن، دونوں کی موتبچوں نے خود کو بچانے کے لیے بہت ہاتھ پیر مارے مگر وہ باہر نکلنے کی بجائے اندر دھسنتے گئے۔ خوف اور گھبراہٹ کے درمیان بچے مدد کے لیے چیختے رہے۔ آس پاس کی فیکٹریوں اور مشینوں کے شور کی وجہ سے کافی دیر تک کسی کا دھیان ان کی طرف نہیں گیا۔بعد میں بچوں کے رونے کی آواز سن کر آس پاس کام کررہے مزدوراور گاؤں کے لوگ جائے وقوعہ پر پہنچے۔ صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے انہوں نے فوری طور پر رسیوں اور لکڑیوں کا بندوبست کیا۔ تقریباً دو گھنٹے کی مشقت کے بعد لوگوں نے ایک ایک کرکے تینوں بچوں کو بحفاظت باہر نکالا۔افسوسناک بات یہ ہے کہ کئی گنٹے تک انتظامیہ یا کسی ہنگامی سروس کی جانب سے کوئی مدد نہیں پہنچی۔ دلدل سے باہر نکلنے کے بعد بچے بری طرح گھبرائے ہوئے تھے اور پورے جسم پر اسلری اور کیچڑ لگا ہواتھا۔ اس طرح گاؤں والوں کی سوجھ بوجھ اور ہمت سے ایک بڑا سانحہ ٹل گیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر تھوڑی سی بھی تاخیر ہوجاتی تو بچوں کی جان جاسکتی تھی۔