(22 اکتوبر 2025): اسرائیل کی دو سالہ بربریت سے تباہ حال غزہ میں ایک بچی پیدا ہوئی ہے جس کا نام اس کے والدین نے سنگاپور رکھا ہے۔غزہ جو غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی جانب سے دو سال کے اندر ٹنوں بارود برسائے جانے کے باعث کھنڈر بن چکا ہے اور ہر گھر میں ظلم اور مظلومیت کی ایک نئی داستان ہے۔اسی تباہ حال غزہ میں گزشتہ ہفتہ ایک فلسطینی بچی نے جنم لیا، جس کا نام اس کے والدین نے ایک ایشیائی ملک کے نام پر سنگاپور رکھ دیا ہے۔یہ نام رکھے جانے کے یچھے کہانی ہے ہمدردی کے جواب میں اظہار تشکر کی اور فلسطینی والدین نے اپنے محسنوں کو بچی کا نام انکے ملک کے نام پر رکھ کر ایک نئے انداز میں شکریہ ادا کرنے کی نادر مثال قائم کر دی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جب جنگ کے دوران اسرائیل نے غزہ کی طرف آنے والے امداد کو روک کر فلسطینی مسلمانوں کو بارود کے ساتھ بھوک سے تڑپا تڑپا کر مار رہا تھا۔ایسے ہی مشکل دور میں سنگاپور کی ایک غیر سرکاری تنظیم جنگ کے دوران مدد فراہم کرنے والے سنگاپور ’Love Aid Singapore‘ نے حاملہ خاتون تک خوراک پہنچا کر بچے اور ماں کی جان کا تحفظ کیا۔رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری حمدان حداد نے دو سال تک اس تنظیم کے لیے بطور باورچی خدمات انجام دیں۔ خوراک کی قلت کے دوران اس تنظیم کی رکن گلبرٹ گو نے مقامی افراد کے ساتھ حمدان کی حاملہ اہلیہ کی غذا کا بھی مکمل خیال رکھا۔تنظیم نے اس خوشخبری کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے بچی کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ اور والدین کی جذباتی کہانی بھی پوسٹ کی۔سماجی تنظیم کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ کسی فلسطینی بچی کو ’سنگاپور‘ نام دیا گیا ہو۔ انہوں نے نومولود بچی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سنگاپور اچھی صحت اور خوشحال زندگی کے ساتھ پروان چڑھے۔ امید ہے کہ یہ بچی ایک دن سنگاپور کا دورہ کرے گی، اور ہم اسے کھلے دل سے خوش آمدید کہیں گے۔یہ کہانی اب تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور دنیا بھر کے صارفین بچی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار اور دعاوں کے ساتھ، والدین کے اظہار تشکر کے منفرد انداز کو بھی سراہ رہے ہیں۔