برطانیہ کا وہ ایئرپورٹ جس نے دنیا کو “مے ڈے” کہنا سکھایا، حیرت انگیز حقائق

Wait 5 sec.

لندن : برطانیہ کے جس ہوائی اڈے سے اس کی پہلی بین الاقوامی پرواز روانہ ہوئی تھی، وہ ایئرپورٹ جس نے دنیا کو مے ڈے کا مطلب سمجھایا، آج ایک تاریخی ورثے کی اہمیت اختیار کرچکا ہے۔پہلی عالمی جنگ کے بعد اسے باقاعدہ 1920ء میں تعمیر کیا گیا تھا اور بعد ازاں دوسری عالمی جنگ کے دوران اس کو فوجی سامان اور سپاہیوں کی نقل و حمل کیلیے استعمال کیا گیا تاہم 1940ء کے فضائی حملوں میں یہ اڈہ بمباری کا نشانہ بن کر تباہی کا شکار ہوا۔اس کے باوجود پروازیں کچھ عرصے تک جاری رہیں مگر 1958ء میں ہیتھرو اور گیٹوک ایئرپورٹس کی تعمیر کے بعد اسے مستقل طور پر بند کر دیا گیا۔اگرچہ کرائیڈن ایئرپورٹ اب فضائی آپریشن کیلیے فعال نہیں ہے لیکن اس کی عمارت آج بھی محفوظ ہے اور اسے “کرائیڈن ایئرپورٹ وزیٹر سینٹر” کے نام سے تاریخی عجائب گھر کے طور پر عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔یہ ’کرائیڈن ایئرپورٹ وزیٹر سینٹر‘ ہر ماہ کے پہلے اتوار کو عوام کے لیے کھولاجاتا ہے۔ جس میں داخلہ مفت ہے، تاہم انتظامیہ کی جانب سے 8 پاؤنڈ کی رضاکارانہ امداد دینے کی ترغیب دی جاتی ہے۔چونکہ ٹکٹیں محدود ہوتی ہیں، اس لیے اکثر دو ہفتے پہلے ہی فروخت مکمل ہوجاتی ہے۔ آئندہ 5 اکتوبر 2025 کے کھلے دن کے تمام ٹکٹ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔عوامی سطح پر اس کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ اس کی داخلہ ٹکٹیں اس کے کھلنے سے دو ہفتے پہلے ہی فروخت ہو چکی تھیں۔اس ایئر پورٹ کی سب سے دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ بین الاقوامی ہنگامی کال “مے ڈے” کی ایجاد بھی سب سے پہلے اسی ہوائی اڈے پر عمل میں آئی، جو آج دنیا بھر میں خطرے کے اشارے کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔مے ڈے کال کسے کہتے ہیں؟مے ڈے کال کا مطلب ہے کہ ایک طیارہ یا جہاز جو کسی جان لیوا ہنگامی صورت حال کا شکار ہے اور اسے فوری مدد کی ضرورت ہے۔ یہ اصطلاح بنیادی طور پر ہوا بازی اور سمندری راستے میں استعمال ہوتی ہے اور اس پیغام کو سنجیدگی سے لینے کی غرض سے "مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے” تین بار دہرایا جاتا ہے۔یہ فرانسیسی لفظ "M’aidez”سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے میری مدد کے لیے آؤ۔