’مشرق وسطیٰ میں حقیقی امن فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ممکن نہیں‘

Wait 5 sec.

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں حقیقی امن فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ممکن نہیں۔اپنے بیان میں مصری صدر نے کہا کہ فلسطینی حقوق کی بحالی اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر آزاد ریاست ناگزیر ہے، مشرق وسطیٰ میں صحیح معنوں میں امن فلسطینی ریاست کے قیام سے جڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی، قیدیوں کا تبادلہ اور غزہ کی تعمیرنو امن کی ضمانت ہے، فلسطینی ریاست کی پہچان اور قیام کےلیے پُرامن سیاسی راہ ہموار کرنا ضروری ہے۔عبدالفتاح السیسی کا کہنا تھا کہ جنگ بندی سے دیرپا امن اور خطے میں استحکام ممکن ہو سکے گا۔حماس، اسرائیل اور امریکا کے مذاکرات آج مصر میں ہوں گے، تمام فریقوں کے وفود قاہرہ پہنچ گئے۔فلسطینی تنظیم حماس، اسرائیل اور امریکا کے وفود غزہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے مصر میں مذاکرات کے لیے آج جمع ہو رہے ہیں، تینوں فریقوں کے نمائندے شرم الشیخ میں بات کریں گے۔مذاکرات کا محور صدر ٹرمپ کا 20 نکاتی امن منصوبہ ہوگا، امریکی صدر ٹرمپ کے داماد جیراڈ کشنر اور خصوصی ایلچی اسٹیووٹکوف امریکا کی نمائندگی کریں گے، بالواسطہ مذاکرات کے لیے حماس اور اسرائیلی وفد بھی مصر پہنچ گیا ہے۔حماس اور اسرائیل دونوں نے لڑائی ختم کرنے اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی سے متعلق ٹرمپ کے روڈ میپ پر مثبت ردِعمل دیا ہے، اگرچہ تفصیلات طے ہونا باقی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ کے خاتمے کی کوششوں میں شامل ہر فرد پر زور دیا ہے کہ وہ تیزی سے آگے بڑھیں، انھوں نے مزید کہا کہ یہ اسرائیل کے لیے بہت بڑی بات ہے، یہ پوری عرب دنیا، مسلم دنیا اور دنیا کے لیے بہت بڑی بات ہے، لہٰذا ہم اس پر بہت خوش ہیں۔