اسرائیل نے صمود فلوٹیلا کے مزید 170 کارکنان کو ڈی پورٹ کردیا

Wait 5 sec.

اسرائیل نے صمود فلوٹیلا کے مزید 170 کارکنان کو ڈی پورٹ کردیا ہے، رہائی پانے والے کارکن کو یونان اور سلوواکیہ پہنچا دیا گیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بتایا کہ اس نے پیر کے روز مہم چلانے والی گریٹا تھنبرگ اور ایک بین الاقوامی فلوٹیلا کے دیگر 170 کارکنوں کو ملک بدر کیا ہے، انھیں گزشتہ ہفتے غزہ کو امدادی سامان پہنچانے سے روکا گیا تھا، انہیں یونان اور سلوواکیہ بھیج دیا گیا ہے۔یونان اورسلوواکیہ پہنچائے گئے صمود فلوٹیلا کے کارکنان میں گریٹا تھنبرگ شامل ہیں، ڈی پورٹ کارکنان کا تعلق یونان، اٹلی، فرانس، آئرلینڈ، سویڈن اور پولینڈ سے ہے۔یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر کا فلوٹیلا کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی پر فخر کا اظہاراس کے علاوہ جرمنی، بلغاریہ، لتھوانیا، آسٹریا، لکسمبرگ اور فن لینڈ کے کارکن بھی شامل ہیں جبکہ ڈنمارک، سلوواکیہ، سوئٹزرلینڈ، ناروے، برطانیہ، سربیا اور امریکا کے شہری بھی ڈی پورٹ ہونے والوں میں موجود ہیں۔اس سے قبل فلوٹیلا کے سوئس اور ہسپانوی کارکنان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے انھیں حراست کے دوران غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔پیر کو اسرائیل کی جانب سے 170 کارکنان کے ملک بدر کیے جانے کے بعد رہائی پانے والوں کی تعداد 341 ہوگئی جبکہ صمود فلوٹیلا میں 479 کارکنان سوار تھے ان میں پاکستان سے جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل تھے۔دفتر خارجہ کا مشتاق احمد خان کی وطن واپسی سے متعلق اہم بیان