قومی راجدھانی دلی کے جمناپار کے کھجوری خاص علاقے میں جمعہ کی شام دو سالہ راٹھور کو اغوا کر کے اسے بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ ہفتہ کی صبح اس کی لاش سی آر پی ایف کیمپ کی دیوار کے پاس پڑی ہوئی ملی، اس کے سر اور جسم پر شدید چوٹیں تھیں۔ پولیس نے اغوا اور قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق بچے کے سر سے خون بہہ رہا تھا اور وہ اوندھے منہ پڑا ہوا تھا۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس پر کسی بھاری چیز سے حملہ کیا گیا تھا۔ کھجوری خاص پولیس اسٹیشن میں درج کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایڈیشنل ڈی سی پی سندیپ لامبا ذاتی طور پر تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے اہم سراغ مل گئے ہیں،اور پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔کف سیرپ تنازعہ: بچوں کی اموات کے بعد ملک بھر میں ہلچل، تمل ناڈو کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی پابندی عائدبچہ اپنے کنبے کے ساتھ کھجوری خاص فلائی اوور کے نیچے رہتا تھا۔ اس کے والد بھرت اور ماں سروج مزدور ہیں۔ یہ خاندان تقریباً ایک سال قبل مدھیہ پردیش سے دہلی منتقل ہوا تھا۔ اہل خانہ نے جمعہ کی رات بچے کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی، جس سے پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کیا۔ ہفتہ کو لاش ملنے پر قتل کی دفعات کو شامل کیا گیا۔ کرائم اور ایف ایس ایل کی ٹیموں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کی شناخت کر لی گئی ہے اور اس کی تلاش کے لیے دہلی-این سی آر میں تلاش جاری ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم کا راٹھور کے والد سے دیرینہ تنازعہ تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ گھناؤنا جرم کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی اصل وجہ تفتیش کے بعد سامنے آئے گی۔