اسکول کے مینیجر پر 12 سالہ طالبہ کے ساتھ عصمت دری کرنے کا الزام، گرفتار

Wait 5 sec.

اتر پردیش کے دیوریا میں آٹھویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ کئی بار عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اسکول کے منیجر پر الزام ہے کہ اس نے اسے اپنے دفتر کے بیت الخلا میں زبردستی بچی کو بلایا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ بچی نے بتایا کے اسےفیل کرنےکی دھمکی دی۔ 12 سالہ لڑکی گھر میں خوفزدہ رہنے لگی۔ جب اس کے والد (ایک پی اے سی سپاہی) دو دن پہلے چھٹی سے واپس آئے اور اس کی حالت دیکھی تو انہوں نے پیار سے اس کی صحت اور اس کی اداسی کی وجہ دریافت کی۔بیٹی نے باپ کو ساری حقیقت بتا دی۔ اس کے بعد والد پولیس اسٹیشن گئے اور ملزم منیجر دیویندر کشواہا کے خلاف شکایت درج کرائی۔ تھانہ صدر پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو حراست میں لے لیا۔سی او سٹی سنجے کمار ریڈی نے بتایا کہ 5 اکتوبر کو ایک شخص نے دیوریا ضلع کے کوتوالی تھانہ علاقے میں اپنی نابالغ بیٹی کی عصمت دری کی شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت کی بنیاد پر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نامزد ملزم کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔’بہار میں حکومت بدلنے والی ہے‘، پٹنہ میں بولے تیجسوی یادومعلومات کے مطابق صدر کوتوالی علاقے کی ایک کالونی میں دی کڈز ویلی پبلک اسکول نام کا ایک نجی اسکول چل رہا ہے۔ اسکول کے منیجر دیویندر کشواہا نے کئی ماہ تک لڑکی کی عصمت دری کی۔ والد نے بتایا کہ جب وہ دو روز قبل چھٹیوں سے گھر واپس آئے تو ان کی بیٹی خوفزدہ اور بیمار نظر آئی۔ لڑکی کا الزام ہےکہ جب بھی وہ کلاس کے بعد بیت الخلاء جاتی تھی، مینیجر اسے اپنے دفتر میں بلاتا تھا، وہاں لے جاتا تھا اور اس کے کپڑے اتار دیتا تھا۔ وہ اسے فیل کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دے کر اس کی عصمت دری کرتا تھا۔مزید یہ کہ اس نے دھمکی دی کہ اگر اس نے گھر میں کسی کو بتایا تو وہ اس کے اہل خانہ کو جان سے مار دے گا۔ اس خوف کی وجہ سے لڑکی نے شروع میں کسی کو کچھ نہیں بتایا۔ تاہم جب والد چھٹی پر گھر واپس آئے تو لڑکی نے اسے پورے واقعے سے آگاہ کیا۔  (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)