اسرائیل نے صمود فلوٹیلا میں شامل مزید 29 کارکنوں کو ڈی پورٹ کر دیا

Wait 5 sec.

تل ابیب( 6 اکتوبر 2025): اسرائیلی وزارت خارجہ نے کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے مزید 29 کارکنوں کو ملک بدر کر دیا ہے۔رائٹرز کے مطابق اسرائیلی وزارت خارجہ نے اتوار کو بتایا کہ اسرائیل نے گزشتہ ہفتے بحریہ کی طرف سے حراست میں لیے گئے فلوٹیلا صمود کے مزید 29 کارکنوں کو ملک بدر کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل اب تک 450 سے زائد حراست میں لیے گئے کارکنوں میں سے کم از کم 170 کو ملک بدر کر چکا ہے، دوسری جانب اسرائیلی حکومت کو بدسلوکی کے الزامات کا سامنا ہے، جن میں کچھ کارکنوں کے وکلاء تک رسائی سے محروم رکھنے کے دعوے بھی شامل ہیں، جسے اسرائیلی وزارت خارجہ نے مسترد کر دیا ہے۔اسرائیل کی وزارت خارجہ نے تشدد کے حوالے سے بتایا کہ گرفتار کارکنوں کے قانونی حقوق کا احترام کیا جا رہا ہے تاہم چند افراد نے ملک بدری کے احکامات پر دستخط نہیں کیا، اس لیے72 گھنٹوں کی تاخیر ہوئی ہے لیکن جلد ہی ان کی ملک بدری کی اجازت دی جائے گی۔اسرائیل میں موجود صمود فلوٹیلا کے ارکان کے قانونی ماہرین نے بتایا کہ متعدد ارکان نے بدتمیزی اور جسمانی تشدد کا الزام عائد کیا ہے، اسی طرح ادویات دینے سے انکار اور طبی پیچیدگیاں بھی شامل ہیں اور ایک مسلمان خاتون کو حجاب اتارنے پر مجبور کیا گیا۔ان الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ الزام لگایا گیا ہے، ترجمان نے کہا "تمام حراست میں لیے گئے افراد کے قانونی حقوق کو مکمل طور پر برقرار رکھا گیا، اور ان سب کو پانی، کھانا اور بیت الخلا تک رسائی دی گئی۔ انہیں قانونی مشورے سے محروم نہیں کیا گیا، اور یقیناً ان کے خلاف کوئی جسمانی طاقت استعمال نہیں کی گئی۔”یاد رہے کہ اسرائیلی بحریہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل 43 کشتیوں کوغزہ پہنچنے سے پہلے روک کر اس میں سوار رضاکاروں کو گرفتار کرلیا تھا، گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل کشتیوں پر غزہ میں محصور فلسطینیوں کے لیے خوراک اور دوائیں تھیں جو مذکورہ رضاکار غزہ پہنچ کر خود تقسیم کرنا چاہ رہے تھے۔اپنے ہتھیار قائم ہونے والی خودمختار فلسطینی ریاست کے حوالے کریں گے، حماس کا اعلان