نیتن یاہو کو فون، ٹرمپ کو اچانک غصہ آ گیا

Wait 5 sec.

واشنگٹن (06 اکتوبر 2025): امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حماس نے جب مجوزہ امن منصوبے کو مشروط طور پر قبول کیا تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو فون کیا، تاہم ان کی جانب سے روایتی ہٹ دھرمی دکھائے جانے پر ٹرمپ کو اچانک غصہ آ گیا۔ایگزئیس کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی، ٹرمپ نے غزہ میں امن منصوبے پر حماس کے جواب کو معاہدے تک پہنچنے کا ایک موقع قرار دیا، لیکن نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ’’اس کا کوئی مطلب نہیں ہے‘‘۔اس ٹیلی فون کال سے واقف ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو جواب دیا کہ ’’جشن منانے کے لیے کچھ نہیں ہے اور اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔‘‘ اس پر ٹرمپ نے غصے میں کہا ’’مجھے نہیں معلوم کہ آپ ہمیشہ اتنے منفی کیوں ہوتے ہیں۔ یہ ایک جیت ہے۔ اسے قبول کر لو۔‘‘حماس، اسرائیل اور امریکا کے مذاکرات آج مصر میں ہوں گے، وفود پہنچ گئےدریں اثنا، ٹرمپ نے ہفتے کے روز ایگزئیس کے ساتھ ایک مختصر انٹرویو میں اس فون کے بارے میں کہا کہ انھوں نے نیتن یاہو کو بتایا کہ یہ ان کی فتح کا موقع ہے اور نیتن یاہو نے بالآخر اتفاق کر لیا۔ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے، میرے ساتھ تمھیں ٹھیک رہنا ہی ہوگا۔اس کال کے فوراً بعد ٹرمپ نے ایک بیان جاری کیا، جس میں اسرائیل سے غزہ پر اپنے فضائی حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ واضح رہے حماس نے ٹرمپ کے منصوبے پر اپنے سرکاری ردعمل میں اعلان کیا تھا کہ وہ جنگ کے خاتمے اور غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے بدلے باقی تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔