(6 اکتوبر 2025): سی این این کے ہوسٹ وین جونس نے غزہ کے بچوں کے حوالے سے ادا کیے گئے اپنے غیر سنجیدہ جملوں پر معافی مانگ لی۔سی این این کے سیاسی تجزیہ کار وین جونز نے ایچ بی او کے پروگرام اوورٹائم ود بل ماہر میں کیے گئے اپنے ریمارکس پر معافی مانگ لی ہے، وین جونس نے غزہ کے بچوں کی بنائی ہوئی تصاویر کا مذاق اڑایا تھا۔سی این این کے ہوسٹ نے اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تصاویر کے بارے میں مذاق کے طور پر بات کی تھی، جس پر شدید تنقید ہوئی۔وین جونس نے الٹا ایران اور قطر پر الزام دھرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ممالک ٹک ٹاک پر اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر پروپیگینڈا پھیلا رہے ہیں، جہاں آپ کو صرف غزہ کے مرتے ہوئے بچے ہر وقت دکھائی دیتے ہیں۔ View this post on Instagram A post shared by Roya News English (@royanewsenglish)وین جونس کے ان جملوں کو معروف امریکی اسلامی اسکالر اور سماجی کارکن عمر سلیمان نے مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ اگر آپ کو غزہ کے شہید ہونے والے بچوں سے اتنی زیادہ تکلیف ہے تو آپ انہیں شہید کرنا بند کیوں نہیں کردیتے، جس پر جونس نے معذرت خواہانہ انداز میں جواب دیا کہ ہاں واقعی غلطی ہوگئی، میں نے یہ سب بہت آسانی سے کہہ دیا، یہ غیر حساس تھا۔انہوں نے مزید کہا "غزہ میں ہر روز بچے مر رہے ہیں، اس حقیقت پر کوئی اختلاف یا اسے ہلکا نہیں کرنا چاہیے، ان لوگوں کے لیے جو خوف میں جی رہے ہیں اور ہر روز اپنے خاندان کے افراد کو دفن کر رہے ہیں، میں ہر ایک سے معافی مانگتا ہوں۔”ایک اور پوسٹ میں سی این این کے ہوسٹ نے دوبارہ کہا کہ غزہ کی جنگ کے بارے میں ان کا ریمارک "غیر حساس اور تکلیف دہ” تھا، غزہ کے لوگوں کا دکھ، خاص طور پر بچوں کا، کوئی مذاق نہیں ہے، مجھے بہت افسوس ہے، غزہ میں بچوں کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ دل دہلا دینے والا ہے۔