بھارت کے اتر پردیش کے دیوریا میں آٹھویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ کئی بار زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے، پولیس نے اسکول منیجر کو حراست میں لے لیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکول کے منیجر پر بچی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے متعدد بار بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔بچی کا کہنا ہے کہ اسے فیل کرنے کی دھمکی دی گئی، جس کے باعث 12 سالہ لڑکی گھر میں خوفزدہ رہنے لگی۔ جب اس کے والد (ایک پی اے سی سپاہی) دو دن پہلے چھٹی سے واپس آئے اور اس کی حالت دیکھی تو انہوں نے اس کی صحت اور اس کی اداسی کی وجہ معلوم کی۔رپورٹس کے مطابق بیٹی نے باپ کو ساری حقیقت بتا دی۔ اس کے بعد والد پولیس کو شکایت درج کرائی، تھانہ صدر پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔سی او سٹی سنجے کمار ریڈی کا کہنا ہے کہ 5 اکتوبر کو ایک شخص نے دیوریا ضلع کے کوتوالی تھانہ علاقے میں اپنی نابالغ بیٹی کی عصمت دری کی شکایت درج کرائی تھی۔شکایت کی بنیاد پر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نامزد ملزم کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔بچی کے والد نے بتایا کہ جب وہ دو روز قبل چھٹیوں سے گھر واپس آئے تو ان کی بیٹی خوفزدہ اور بیمار نظر آئی۔ اسکول کا منیجر اسے فیل کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی دے کر اس کی عصمت دری کرتا تھا۔2 سگی بہنوں سے 6 ملزمان کی 4 دن تک اجتماعی زیادتی کا لرزہ خیز واقعہملزم نے بچی کو دھمکی دی تھی کہ اگر گھر میں کسی کو بتایا تو وہ اس کے اہل خانہ کو جان سے مار دے گا۔ اس خوف کی وجہ سے لڑکی نے شروع میں کسی کو کچھ نہیں بتایا۔ تاہم جب والد چھٹی پر گھر واپس آئے تو لڑکی نے اسے پورے واقعے سے آگاہ کردیا۔