انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں امن فوجیوں کو تعینات کرنے کے لیے تیار ہے جہاں انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے اور نسل کشی جاری ہے۔انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا غزہ سمیت جہاں ضرورت ہو 20 ہزار امن فوج بھیجنےکو تیار ہے امن فوجی یوکرین سمیت کسی بھی جگہ بھیجے جا سکتے ہیں۔صدر نے خطاب میں فلسطینیوں اور انڈونیشین عوام کے دکھ کو جوڑتے ہوئے کہا کہ میرا ملک صدیوں تک اس درد سے گزرا جو آج غزہ میں ہو رہا ہے، انڈونیشین عوام نوآبادیاتی قبضے، جبر اور غلامی کے شکار رہے انڈونیشین عوام جانتے ہیں انصاف سے محرومی کیاہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا غزہ میں کھلے عام نسل کشی اور عالمی قوانین کی پامالی دیکھ رہی ہے ہم کبھی نہیں بھولیں گے اور آج خاموش بھی نہیں رہیں گے، فلسطینیوں کو انصاف اور جواز سے محروم رکھا جا رہا ہے، مضبوط اور کمزور سب کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا ہمیں آزاد فلسطین چاہیے انڈونیشیا اس خواب کو حقیقت بنانے میں کردار ادا کرے گا۔انڈونیشین صدر نے خطاب فلسطین کی آزادی کے مطالبے پر ختم کیا اور پرجوش انداز میں آزاد فلسطین اور خطے میں امن کی اپیل کی۔