آئی اے ایس، آئی پی ایس ہاؤسنگ سوسائٹی میں بھی دھوکہ دہی! زمین کے لین دین میں کروڑوں روپے کا غبن

Wait 5 sec.

 گواہاٹی:  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آسام میں آل انڈیا سروس آفیسرز کوآپریٹو گروپ ہاؤسنگ سوسائٹی زمین فراڈ معاملے میں 94.22 لاکھ روپے کے اثاثوں کو قرق کیا ہے۔ یہ قرقی آل انڈیا سروس آفیسرز کوآپریٹو گروپ ہاؤسنگ سوسائٹی، گوہاٹی، آسام سے منسلک ایک زمین فراڈ سے متعلق ہے۔ آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف ایس افسران اس سوسائٹی کے ممبر ہیں۔آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آئی ایف ایس افسران کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں دھوکہ دہی کے واقعہ سے سنسنی پھیل گئی ہے۔ سوسائٹی میں زمین کے لین دین میں 3.10 کروڑ روپے کا غبن کیا گیا ۔ ای ڈی نے آسام میں آل انڈیا سروس آفیسرز کوآپریٹو گروپ ہاؤسنگ سوسائٹی زمین فراڈ معانلے میں 94.22 لاکھ روپے قیمت کی املاک قرق کرلی ہیں۔ تفتیشی ایجنسی کے علاقائی دفتر نے 18 ستمبر کو منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے)، 2002 کی دفعات کے تحت راجندر ناتھ کی 94.22 لاکھ روپے کی 8 غیر منقولہ جائیدادوں کو عارضی طور سے قرق کیا ہے۔اس معاملے میں ای ڈی نے حال ہی میں سوتیک گوسوامی اور راجندر ناتھ کے خلاف استغاثہ شکایت درج کی ہے جس پر عدالت نے ابھی تک نوٹس نہیں لیا ہے۔ ای ڈی نے سوتیک گوسوامی، راجندر ناتھ اور دیگر کے خلاف گوہاٹی کے بشیٹھ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کیا۔ ایف آئی آر میں مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور آئی اے ایس/ آئی پی ایس/ آئی ایف ایس افسران کے لیے رہائشی کالونی تیار کرنے کے مقصد سے زمین کے سودے کے سلسلے میں فریب دہی کا الزام لگایا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق آفیسرز سوسائٹی نے سوتیک گوسوامی کو 86 بیگھہ اراضی حاصل کرنے کے لیے 3.60 کروڑ روپے کی پیشگی ادائیگی کی تھی۔ تاہم زمین کبھی نہیں سونپی گئی اور سوسائٹی کو صرف 50 لاکھ روپے ہی واپس کیے گئے۔ بقیہ 3.10 کروڑ روپئے کا غبن کیا گیا۔ اس کی شناخت جرائم کی آمدنی (پی او سی) کے طور پر کی گئی۔ای ڈی کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ سوتیک گوسوامی نے سوسائٹی کے لیے زمین خریدنے کے لیے راجندر ناتھ کے ساتھ ایک نجی سمجھوتہ کیا تھا۔ راجندر ناتھ کو بھاری مقدار میں نقد رقم ادا کی گئی تھی، جس کی تصدیق پی ایم ایل اے کے تحت ضبط شدہ رسیدوں اور بیانات سے ہوتی ہے۔ تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ دھوکہ دہی کو جاری رکھنے کے بعد راجندر ناتھ نے 2016 اور 2023 کے درمیان کئی جائیدادیں حاصل کیں جنہیں کسی بھی جائز آمدنی سے حاصل نہیں مانا جا سکتا۔ ضبط شدہ پی او سی میں آسام کے ککرمارا، جوگی پارہ، برہنتی منیاری، بنگارا، کاویماری اور رامپور گاؤں میں زمین کے پلاٹ شامل ہیں۔