بہار اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان کچھ ہی دنوں میں ہونے والا ہے، لیکن ابھی تک این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم کا عمل پورا نہیں ہو پایا ہے۔ چھوٹی بڑی سبھی پارٹیاں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اس درمیان کچھ ایسے واقعات پیش آ رہے ہیں جو این ڈی اے میں خلفشار کی نشاندہی کرتے ہیں۔ تازہ معاملہ مظفر پور کا ہے جہاں گائے گھاٹ اسمبلی حلقہ میں این ڈی اے کارکنان کی ایک تقریب میدانِ جنگ میں تبدیل ہو گئی۔موصولہ اطلاع کے مطابق ایل جے پی رکن پارلیمنٹ وینا دیوی کی بیٹی کومل سنگھ اور سابق رکن اسمبلی مہیشور یادو کے بیٹے جنتا دل یو لیڈر پربھات کرن کے درمیان اسٹیج پر ہی جھگڑا شروع ہو گیا۔ گارڈس نے بیچ بچاؤ کیا، لیکن تنازعہ بڑھنے سے اسٹیج کے اوپر اور نیچے کرسیاں چلنی شروع ہو گئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گائے گھاٹ اسمبلی حلقہ میں ’این ڈی اے ورکرس سمیلن‘ شروع ٹھیک طرح شروع بھی نہیں ہوا تھا اور ایل جے پی اور جنتا دل یو لیڈران کے حامی آمنے سامنے آ گئے۔ جھگڑے کی وجہ گائے گھاٹ اسمبلی حلقہ سے دعویداری تھی۔ دونوں ہی لیڈران خود کو اس حلقہ سے دعویدار ٹھہرا رہے تھے، اور اسی دعویداری نے پوری تقریب میں ہنگامہ برپا کر دیا۔ایل جے پی اور جنتا دل یو کے ممکنہ امیدواروں کے درمیان تنازعہ اب طول پکڑتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ دونوں ہی فریقین ایک دوسرے کے خلاف الزامات عائد کر رہے ہیں۔ کومل سنگھ نے پربھات کرن پر آر جے ڈی کے ساتھ سانٹھ گانٹھ اور ہنگامہ کروانے کا الزام عائد کیا ہے۔ دوسری طرف پربھات نے ایم ایل سی دنیش سنگھ (کومل سنگھ کے والد) کو مافیا کہتے ہوئے کومل سنگھ پر جھوٹی عوامی حمایت دکھانے کا الزام لگایا۔ دونوں ہی لیڈران ایک دوسرے کے خلاف کھل کر بیان دے رہے ہیں۔اس پورے تنازعہ نے این ڈی اے کی یکجہتی پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہاں این ڈی اے کا مقابلہ آر جے ڈی سے براہ راست ہوتا ہے، یا پھر ایل جے پی اور جنتا دل یو لیڈران آپس میں ہی زور آزمائی کرتے ہیں۔ گائے گھاٹ کی تقریب میں ہوئے ہنگامہ نے این ڈی اے کی داخلی رسہ کشی کو ظاہر کر دیا ہے اور سیاسی گلیاروں میں یہ واقعہ موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔