روس کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا اور اس کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے کہا کہ امید ہے غزہ کیلئے ٹرمپ کا امن منصوبہ کامیابی سے نافذ ہوگا، کریملن کے ترجمان نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ منصوبہ کامیابی سے خطے میں امن لائے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کے نئے معاہدے کو ماننے کےلیے حماس پر زور دینا شروع کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ حماس کے پاس غزہ امن منصوبے پر جواب دینے کیلئے 3 سے 4 دن ہیں۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اور عرب رہنما منصوبے کو تسلیم کرچکے ہیں، معاہدے پر اب صرف حماس کے جواب کا انتظار ہے، معاہدے سے متعلق حماس کے جواب کے منتظر ہیں بصورت دیگر بہت افسوسناک انجام ہوگا۔یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ جنگ بندی منصوبے کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قبول کرلیا، تاہم انھوں نے کہا کہ ناکامی کی صورت میں اسرائیل اپنی شرائط لاگو کرے گا۔وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ ختم کرنے کے صدر ٹرمپ کے منصوبے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہوں۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے مطابق پہلا قدم غزہ سے محدود انخلا ہوگا، جس کے بعد 72 گھنٹے میں تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔غزہ امن منصوبے کے اہم نکات