فلسطینی قیدیوں کو پھانسی، اسرائیلی پارلیمنٹ نے شرمناک قدم اٹھا لیا

Wait 5 sec.

تل ابیب (29 ستمبر 2025): اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کا بل منظور کر لیا۔تفصیلات کے مطابق اسرائیلی کنیسے کی قومی سلامتی کمیٹی نے پیر کو ایک بل کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا ہے جس سے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دیے جانے کی اجازت مل جائے گی۔یہ بل دراصل دہشت گردوں کے لیے سزائے موت کا قانون ہے، جو اسرائیلی سیاسی اور قانونی حلقوں میں متنازع ہے، کمیٹی نے بل کو مکمل ووٹ کے لیے آگے بھیج دیا ہے۔دوسری طرف کمیٹی کے قانونی مشیر نے انکشاف کیا کہ یہ ووٹنگ کنیسے کی چھٹی کے دوران ہوئی ہے اس لیے یہ غیر قانونی ہو سکتی ہے، کمیٹی نے مذکورہ بل کو ایک کے مقابلے میں 4 ووٹوں سے منظور کیا۔ قانونی مشیر نے کہا سیکیورٹی سروسز کے نمائندوں کی غیر موجودگی اور قانون کی تفصیلات پر ٹھوس بحث کی کمی کی وجہ سے اس ووٹنگ پر سوالات اٹھتے ہیں۔اسرائیلی فوجی مشکل میں پڑ گئے، بیویاں طلاق لینے پر غور کرنے لگیںقیدیوں کے امور پر اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان گال ہرش نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس بل کی منظوری سے غزہ کی پٹی میں قید افراد کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور ان کی رہائی کی کوششیں پیچیدہ ہو سکتی ہیں۔اس بل کو پہلے حکمراں اتحاد کی مخالفت اور ان خدشات کی وجہ سے مسترد کر دیا گیا تھا کہ اس سے قیدیوں کی رہائی کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔