نیتن یاہو کا اقوام متحدہ کا خطاب غزہ میں زبردستی سنایا گیا

Wait 5 sec.

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اقوام متحدہ میں کیا گیا خطاب غزہ کے مظلوموں کو زبردستی سنایا گیا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کا عرب اور مسلم ممالک نے بائیکاٹ کیا، نیتن یاہو جیسے ہی خطاب کرنے ڈائس پر پہنچا تو مسلم ممالک کے وفود اور نمائندے ہال سے روانہ ہوگئے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم دفتر نے فوج کو ہدایت کی تھی کہ وہ نیتن یاہو کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیا جانے والا خطاب براہِ راست غزہ پٹی کے رہائشیوں تک پہنچائیں۔اسرائیلی وزیر اعظم کا حکم ملنے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے ٹرکوں پر لاؤڈ اسپیکر نصب کردیے تھے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 45 منٹ کی تقریر کی۔دوسری جانب آئرلینڈ کے وزیراعظم نے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے خلاف کارروائی کریں۔مارٹن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئرلینڈ غزہ کے ساتھ یکجہتی میں کھڑا ہے اور اسرائیل کی جنگ کو ”انسانی وقار اور شائستگی کی توہین”کے طور پر تنقید کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بھوک کو جنگ کے ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے سرحد پر امداد کے ٹرک سڑ رہے ہیں اور بچے بھوک سے مر رہے ہیں لوگ اپنے اہل خانہ کے لیے خوراک کی تلاش میں گولی کھا کر ہلاک ہو رہے ہیں، اسکولوں، اسپتالوں، مساجد، ثقافتی اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا کر تباہ کیا گیا۔50 سے زائد یہودی مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا (ویڈیو)مارٹن نے اقوام متحدہ کی انکوائری کی طرف اشارہ کیا جس میں پتا چلا کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ ایک نسل کشی ہے اور رکن ممالک سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔آئرلینڈ کے وزیر اعظم نے اسرائیل پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک سے جاری تقریباً دو سال سے جاری جنگ میں اپنے کردار پر نظر ثانی کرنے کا فوری مطالبہ کیا ہے۔