ویلنگٹن (27 ستمبر 2025): نیوزی لینڈ نے فلسطینی ریاست کو فی الحال تسلیم نہ کرنے تاہم دو ریاستی حل کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے اپنے بیان میں کہا کہ نیوزی لینڈ فی الحال فلسطینی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا لیکن دو ریاستی حل کیلیے پُرعزم ہیں۔نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں ونسٹن پیٹرز نے کہا کہ غزہ میں جنگ جاری ہے جہاں کی حکومت حماس کی ہے اور اگلے مراحل کے بارے میں کوئی واضح صورتحال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کی مستقبل کی ریاست کے بارے میں بہت سے سوالات ہیں لہٰذا نیوزی لینڈ کیلیے اس وقت تسلیم کا اعلان کرنا مناسب نہیں ہوگا۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر بھی فکر مند ہیں کہ موجودہ حالات میں تسلیم پر توجہ دینے سے جنگ بندی کے حصول کیلیے کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں کیونکہ اس سے اسرائیل اور حماس کے مؤقف مزید سخت ہو سکتے ہیں۔نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے ہفتے کے روز آکلینڈ میں کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا سوال ’اگر‘ کا نہیں بلکہ ’کب‘ کا ہے۔نیوزی لینڈ کا مؤقف اپنے روایتی شراکت داروں آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا جو پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ اس وقت فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی امید رکھتی ہے جب زمینی حالات موجودہ سے بہتر امن اور مذاکرات کے امکانات پیش کریں۔