تہران سے یمن تیل لیجانے والی بحری جہاز پر ڈرون سے حملہ، عملے میں 27 پاکستانیوں بھی شامل

Wait 5 sec.

یمن کی راس العیسیٰ بندرگاہ کے قریب ڈرون سے حملہ کیا گیا، جس کے باعث جہاز میں آگ لگ گئی ہے، جہاز میں موجود عملے میں 27 پاکستانی بھی شامل ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق یمن کی بندر گاہ کے قریب بحری جہاز پر ڈرون حملہ ہوا ہے، جس کے باعث جہاز میں آگ لگ گئی ہے، جہاز میں موجود عملے کے 27 پاکستانی شہریوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔جہاز تہران سے یمن تیل لے کر جارہا تھا، بحری جہاز میں 27 پاکستانی بھی پھنسے ہوئے ہیں، عملے کے پاس آگ بجھانے کے آلات بھی موجود نہیں ہیں۔اے آر وائی نیوز عملے کے ارکان کی آواز بنا اور جہاز میں پھنسے عملے نے حکومت پاکستان اور متعلقہ حکام سے مدد کی اپیل کی ہے، پاکستانی عملے کا کہنا ہے کہ جہاز میں گیس لیک ہورہی ہے اور آگ بھی لگی ہوئی ہے، مشکل کی گھڑی میں ہماری فوری مدد کی جائے۔واضح رہے کہ یمن کے حوثی باغیوں پر اسرائیل کی جانب سے میزائل حملے عام ہیں، صہیونی ریاست آئے روز یمن میں حملے کرتی رہتی ہے، کیوں کہ یمن میں انصار اللہ تحریک ( جنہیں یمنی حوثی باغی قرار دیا جاتا ہے) غزہ میں اسرائیلی حملوں کے جواب میں تل ابیب پر میزائل داغتی رہتی ہے۔اسرائیل کی جانب سے یمن کی بندرگاہوں، آئل ریفائنریز اور اہم تنصیبات پر بمباری میں رواں سال امریکا بھی شامل ہوگیا تھا، تاہم بعد ازاں صدر ٹرمپ نے یمنی حوثیوں پر بمباری روک دی تھی۔