’دہلی کی بی جے پی حکومت غریب مخالف اور سرمایہ داروں کی حامی‘، فائیو اسٹار ہوٹل پالیسی پر کانگریس کا حملہ

Wait 5 sec.

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہلی حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ اور کابینہ سے جڑے ریاستی تقاریب و اہم پروگراموں کے انعقاد کے لیے راجدھانی میں فائیو اسٹار ہوٹلوں کو فہرست میں شامل کرنے سے متعلق ٹینڈر جاری کرنا بی جے پی کی غریب مکالف اور سرمایہ دار حامی ذہنیت کا غماز ہے۔ اس فہرست بندی کے بعد بی جے پی کی سرمایہ دار نواز اور ان کی پرورش کرنے والی پالیسی بے نقاب ہو گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے غریبوں کے حقوق غصب کرنے والی اور جھگی بستی والوں کو اجاڑنے والی غریب مخالف ذہنیت یہ ظاہر کرتی ہے کہ بی جے پی’لگژری حکومت‘ ہے، جو غریبوں کے لیے مکانات بنانے کے بجائے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں جشن منانے کا انتظام کر رہی ہے۔دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ریکھا گپتا نے کہا تھا کہ ’’میں بنیے کی بیٹی ہوں، فضول خرچ نہیں کروں گی‘‘۔ کیا ہولی ملن میں خرچ کیے گئے 8,42,787 روپے فضول خرچی نہیں تھی؟ انہوں نے کہا کہ صرف وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے پروگراموں کے لیے 16 اکتوبر تک فائیو اسٹار ہوٹلوں کی ٹینڈر مانگنا سرکاری خزانے کو ضائع کرکے فضول خرچی کرنے کی طرف بڑھایا گیا قدم ہے۔ جب دہلی حکومت کے پاس اپنے اسٹیڈیم، آڈیٹوریم، دہلی سیکریٹریٹ کے سبھاغار اور سرکاری عمارتیں اتنی بڑی تعداد میں موجود ہیں، تو پھر فضول خرچی کے لیے فائیو اسٹار ہوٹل کی کیا ضرورت ہے؟ کیا پچھلے 27 سالوں میں راجدھانی میں کبھی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول منعقد نہیں ہوئے ہیں؟دیویندر یادو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے اعلانات پر اعلانات کرنا اور غریبوں کے لیے کچھ نہ کرنا بی جے پی کی حکمت عملی ہے، جسے اب دہلی کی عوام سمجھنے لگی ہے۔ خواتین کو 2500 روپے دینے کا بار بار اعلان کرنے کے بعد بھی نافذ نہ کرنا، ہولی اور دیوالی پر مفت گیس سلینڈر نہ دینا اور دلت و کمزور طبقات کے بچوں کی تعلیم کے لیے مالی مدد نہ دینا، ان سب کے بعد دہلی والے یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ بی جے پی کو انتخابات میں حمایت دینا غلط فیصلہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی انتخابات میں فنڈنگ کرنے والے سرمایہ داروں کے لیے نئی نئی اسکیمیں لا کر اپنی وفاداری نبھا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ فائیو اسٹار ہوٹلوں کو سرکاری پروگراموں کے لیے فہرست میں شامل کر رہی ہے اور تاجروں کے لیے دہلی ٹریڈرز ویلفیئر بورڈ کی منظوری دے کر مہنگائی پر قابو پانے کے اقدامات نہ ڈھونڈنا بھی محض ایک دکھاوا ہے۔دہلی کانگریس صدر نے سوال اٹھایا کہ کیا وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے دہلی میں اجاڑے گئے جھگی والوں کے لیے مکانات دینے کے اعلان کے بعد ان مکانات کی مرمت کے کام کا کبھی جائزہ لیا؟ غیر مجاز کالونیوں میں بدحال نالیاں، گلیاں، اُبلتے ہوئے سیور، ٹینٹوں میں چلتے اسکول و اسپتال، ٹوٹی سڑکیں، پانی اور ہوا کی آلودگی، جمنا میں زہریلا پانی، پانی کا بحران، تباہ شدہ ٹرانسپورٹ سسٹم، کم ہوتی ڈی ٹی سی بسیں، گندگی اور کچرا گھروں میں بدلتی دہلی کی بدترین حالت کو نظرانداز کرکے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا بی جے پی کی فائیو اسٹار ثقافت کو ترجیح دے رہی ہیں اور سرکاری خزانے پر ڈاکہ ڈالنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔ حالانکہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ان کی فلاح و بہبود اور دہلی کی ترقی پر خرچ ہونا چاہیے، نہ کہ بی جے پی کے لیڈروں کی سہولت اور آسائش پر۔