معروف برطانوی امپائر ڈکی برڈ نے 92 سال کی عمر میں لی آخری سانس، 1983 عالمی کپ فائنل میں ہندوستانی ٹیم کی جیت کے تھے گواہ

Wait 5 sec.

کرکٹ کی تاریخ کے سب سے مشہور اور بہترین امپائر میں شمار برطانیہ کے ڈکی برڈ کا منگل (23 ستمبر) کو انتقال ہو گیا ہے۔ انھوں نے 92 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ برطانیہ کے کاؤنٹی کلب یارکشائر نے ایک بیان جاری کر برڈ کے انتقال کی اطلاع دی۔ تقریباً 150 بین الاقوامی میچوں میں امپائرنگ کرنے والے ڈکی برڈ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے ایسے امپائر تھے، جنہوں نے اپنے اس پیشہ میں خاص پہچان بنائی۔ برڈ کے انتقال پر انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بین الاقوامی امپائر بننے سے قبل ڈکی بورڈ فرسٹ کلاس کرکٹر بھی تھے، لیکن 32 سال کی عمر میں ہی انہوں نے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ اپنے بیان میں یارکشائر نے لکھا ہے کہ ’’یارکشائر کاؤنٹی کلب کو یہ بتاتے ہوئے کافی افسوس ہو رہا ہے کہ ہیرالڈ ڈینس ’ڈکی‘ برڈ کا انتقال ہو گیا، جو کرکٹ کی سب سے پسندیدہ شخصیات میں سے ایک ہیں۔‘‘It is with profound sadness that The Yorkshire County Cricket Club announces the passing of Harold Dennis “Dickie” Bird MBE OBE, one of cricket’s most beloved figures, who died peacefully at home at the age of 92.— Yorkshire CCC (@YorkshireCCC) September 23, 2025انگلینڈ کے یارکشائر کاؤنٹی کے بارنسلے میں 19 اپریل 1933 کو پیدا ہوئے برڈ کا مکمل نام ہیرالڈ ڈینس ڈکی برڈ تھا، لیکن پوری دنیا میں وہ ’ڈکی برڈ‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔ انہوں نے یارکشائر کے ساتھ اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ کیریئر کی شروعات کی، لیکن انہیں اس میں خاطر خواہ کامیابی نہیں مل پائی۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز رہے برڈ نے 3 سال یارکشائر میں گزارنے کے بعد 4 سیزن لسیسٹرشائر کے لیے کھیلے، لیکن یہاں بھی قسمت نہیں بدلی اور یہی وجہ تھی کہ صرف 32 سال کی عمر میں ہی انہوں نے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ لے لیا۔ برڈ نے 93 فرسٹ کلاس میچ میں صرف 3314 رن بنائے تھے۔Everyone at the England & Wales Cricket Board is deeply saddened to hear of the passing of Dickie Bird. A proud Yorkshireman and a much-loved umpire, he will be sorely missed. Rest in peace, Dickie pic.twitter.com/NHNF9y44Ms— England Cricket (@englandcricket) September 23, 2025کرکٹ کو کم عمری میں الوداع کہنے والے برڈ کو امپائرنگ میں کافی کامیابی اور پذایرائی حاصل ہوئی۔ صرف 37 سال کی عمر میں ہی انہوں نے پہلی بار 1970 میں کاؤنٹی چمپئن شپ میچ میں امپائرنگ کا فریضہ انجام دیا۔ اس کے بعد انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان 1973 میں ہوئے لیڈس ٹیسٹ میچ کے ساتھ ان کی ٹیسٹ امپائرنگ کیریئر کا آغاز ہوا اور پھر 1996 تک وہ دنیا کے سب سے مشہور امپائر بنے رہے۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان 1996 لارڈس ٹیسٹ میں انہوں نے آخری بار امپائرنگ کی ذمہ داری نبھائی۔ اس دوران انہیں دونوں ٹیم کی جانب سے گارڈ آف آنر بھی دیا گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ برڈ پہلے امپائر تھے، جنہوں نے 3 عالمی کپ فائنل میں امپائرنگ کی تھی۔ وہ 1975، 1979 اور 1983 میں کھیلے گئے شروعاتی 3 عالمی کپ کے فائنل میں میدانی امپائر تھے۔ اس میں تیسرا فائنل جو ان کا آخری بھی تھا، بہت یادگار رہا۔ اس فائنل مقابلے میں کپل دیو کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم نے 2 بار کی چمپئن ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر پہلی بار عالمی کپ کی ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ ڈکی برڈ نے 66 ٹیسٹ اور 69 ون ڈے میچ میں امپائرنگ کی اور اس دوران سب سے بہترین، کامیاب اور مقبول امپائر بن کر ابھرے۔