عام باورچی خانے کا اہم حصہ، کلونجی یعنی نائجیلا کے بیج، جنہیں مینگریلا بھی کہا جاتا ہے، ہمارے جسم کے لیے کئی طرح سے فائدہ مند ہیں۔ نائجیلا کے بیجوں یعنی کلونجی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتی ہیں۔ اس کا باقاعدہ استعمال جسم کو کئی بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے اور موسمی انفیکشن کو تیزی سے پھیلنے سے روکتا ہے۔کلونجی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور خراب کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ دل سے متعلق بیماریوں کی روک تھام کے لیے خاص طور پر کارآمد سمجھا جاتی ہے۔ اگر وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو لوگ اپنی خوراک میں نائجیلا کے بیج یعنی کلونجی شامل کر سکتے ہیں۔ یہ آپ کے میٹابولزم کو بڑھاتا ہے، جو چربی کو تیزی سے جلانے میں مدد کرتا ہے اور جسم کو شکل میں رکھتا ہے۔’بگ بیش لیگ‘ میں کھیلنے والے پہلے ہندوستانی کرکٹر بنیں گے روی چندرن اشون، سڈنی تھنڈر میں ہوں گے شاملتحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ نائجیلا کے بیج خون میں شکر کی سطح کو مستحکم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔کلونجی بدہضمی، گیس، اور پیٹ کے درد جیسے مسائل سے بھی راحت فراہم کرتا ہے۔ یہ آنتوں کو مضبوط بناتا ہے اور نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھتا ہے۔کلونجی کا تیل لگانے سے بالوں کا گرنا کم ہوتا ہے اور خشکی سے نجات ملتی ہے۔ اسے جلد پر لگانے سے ایکنی اور پگمنٹیشن بھی کم ہو سکتی ہے۔ کلونجی کی سوزش مخالف خصوصیات کھانسی، بلغم اور گلے کی خراش سے بھی راحت فراہم کرتی ہیں۔ مزید برآں،کلونجی دماغی صحت، یادداشت اور توجہ کو بہتر بنانے کے لیے بہترین سمجھی جاتی ہے۔خواتین کے لیے یہ ہارمونل توازن اور تھائیرائیڈ کے مسائل میں بھی مدد کرتی ہے۔ کلونجی کو دھیمی آگ ہلکے سے بھون کر پاؤڈر کی شکل میں بھی کھایا جا سکتا ہے۔۔ شہد کے ساتھ اس کا استعمال زیادہ موثر سمجھا جاتا ہے۔