تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک کی ایک مصروف شاہراہ کے حوالے سے گزشتہ روز میڈیا پر شائع ہونے والی خبر کی اصل حقیقت سامنے آگئی۔یہ تصویر ابتدائی طور پر 24 ستمبر 2025 کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک تھائی زبان کی پوسٹ میں شیئر کی گئی تھی جس میں لکھا گیا کہ صبح ساڑھے سات بجے واچیرا اسپتال کے سامنے کی سڑک اچانک بیٹھ گئی۔خبر میں بتایا گیا کہ اس مقام پر اچانک 160 فٹ گہرا اور 98 فٹ چوڑا گڑھا بن گیا، جس نے تین گاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔اس جھوٹی خبر میں یہاں تک لکھ دیا گیا کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم بجلی کے کھمبے گرگئے اور ایک زیرِ زمین پائپ پھٹنے سے پانی ابلنے لگا۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر وزیراعظم انوتن چرن ویراکل نے علاقے کا معائنہ کیا اور تحقیقات کا حکم دیا۔واقعے کے بعد دنیا بھر میں اس کے ویژولز (ویڈیوز اور تصاویر) میڈیا پر وائرل ہوگئے اور اس خبر نے لوگوں کو حیرت اور خوف میں مبتلا کردیا۔تاہم اے ایف پی کی فیکٹ چیک ٹیم کی تحقیق نے اس دعوے کی حقیقت آشکار کردی سوشل میڈیا پر زیر گردش یہ تصویر جس میں لوگوں کا ہجوم سڑک کے دھنس جانے والے حصے کے گرد کھڑا ہوا نظر آرہا ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اصل میں یہ اے آئی کی مدد سے بنائی گئی ایک جعلی تصویر ہے۔واضح رہے کہ اس طرح کی تصاویر اور ویڈیوز کو "AI-generated fake visuals” کہا جاتا ہے، جو دیکھنے میں اصل لگتی ہیں، مگر در حقیقت جعلی ہوتی ہیں۔