بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما اور دہلی بی جے پی کے پہلے صدر پروفیسر وجے کمار ملہوترہ کا منگل کی صبح انتقال ہو گیا۔ وہ 94 سال کے تھے۔ دہلی کے ایمس میں ان کا علاج چل رہا تھا اور صبح قریب 6 بجے انہوں نے آخری سانس لی۔وجے ملہوترہ کی پیدائش 3 دسمبر 1931 کو لاہور میں ہوئی تھی۔ وہ کوی راج کھجان چند کی سات اولادوں میں چوتھے نمبر پر تھے۔ ملہوترہ کو ایک ہندوستانی سیاست داں اور کھیل ایڈمنسٹریٹر کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ ملہوترہ دہلی پردیش جن سنگھ کے صدر (75-1972) اور دو مرتبہ دہلی بی جے پی کے ریاستی صدر (80-1977، 84-1980) منتخب ہوئے۔وجے ملہوترہ کا سرگرم سیاست میں ایک لمبا سفر رہا۔ انہیں کیدار ناتھ سہنی اور مدن لال کھرانہ کے ساتھ کئی سال تک دہلی میں بی جے پی کو بچائے رکھنے کا سہرا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے 1999 کے لوک سبھا انتخاب میں جنوبی دہلی سیٹ سے ملک کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو شکست دی تھی۔ملہوترہ گزشتہ 45 برسوں میں دہلی سے 5 مرتبہ ایم پی اور 2 مرتبہ ایم ایل اے رہے۔ سال 2004 کے عام انتخابات میں دہلی میں اپنی سیٹ جیتنے والے وہ واحد بی جے پی امیدوار تھے۔ ملہوترہ نے ہندی ساہتیہ میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی۔ وہ سیاست اور سماجی کاموں کے علاوہ دہلی میں شطرنج اور تیر اندازی کلبوں کی انتظامیہ میں بھی شامل رہے۔دہلی بی جے پی کے صدر ویریندر سچدیوا اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے پروفیسر ملہوترہ کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ ویریندر سچدیوا نے کہا کہ پروفیسر ملہوترہ کی زندگی سادگی اور عوامی خدمت کو وقف رہی۔ انہوں نے جن سنگھ کے وقت سے ہی دہلی میں سنگھ کے نظریہ کی توسیع کے لیے بہت کام کیا۔ ان کی سادگی سبھی بی جے پی کارکنوں کے لیے ہمیشہ قابل تقلید رہے گی۔ ملہوترہ نے اٹل بہاری واجپئی اور لال کرشن اڈوانی کے ساتھ سنگھ سے نکل کر جن سنگھ کے ذریعہ سیاست میں قدم رکھا تھا۔