قاہرہ (28 ستمبر 2025): جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کردہ غزہ ڈیل قبول کرنے کے حوالے سے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی وضاحت آگئی۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق حماس نے واضح کیا ہے کہ مزاحمتی تنطیم کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی کا منصوبہ موصول نہیں ہوا۔یہ خبریں ایک ایسے وقت میں سامنے آ رہی ہیں جب اسرائیل غزہ میں بھرپور فوجی طاقت کا استعمال کر رہا ہے۔حماس کی جانب سے ردعمل اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مزاحمتی تنظیم نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کردہ غزہ ڈیل قبول کر لی جس کے تحت سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور اسرائیلی فوج غزہ سے نکل جائے گی۔یہ بھی پڑھیں: حماس نے ٹرمپ کی تجویز کردہ غزہ ڈیل قبول کر لی، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰہاریٹز کی رپورٹ کے مطابق تجویز میں حماس کی غزہ میں حکمرانی ختم کرنے اور اسرائیل کا اس علاقے کو ضم نہ کرنے یا وہاں کے فلسطینیوں کو بے دخل نہ کرنے کی یقین دہانی بھی شامل تھی۔تاہم حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے روئٹرز سے گفتگو میں واضح کیا کہ ہمیں کوئی منصوبہ پیش نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ غزہ پر معاہدہ ہوگیا ہے، لیکن انہوں نے اس کے تفصیلات یا وقت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔حماس نے غزہ میں منظر سے خارج ہونے سے انکار کر دیا