غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیاں واضح طور پر نسل کشی ہیں، بنگلادیش

Wait 5 sec.

بنگلادیش کے عبوری صدر محمد یونس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیاں واضح طور پر نسل کشی ہیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلادیش کے عبوری صدر محمد یونس کا اپنی تقریر میں کہنا تھا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے بین الاقوامی انکوائری کمیشن کی اس رپورٹ سے اتفاق کرتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی ہے۔ غزہ میں نسل کشی دن کی روشنی میں اور سب کے سامنے ہورہی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے انسانیت کی جانب سے اس جارحیت کو روکنے کے لیے ہم وہ کچھ نہیں کر رہے جو ہمیں کرنا چاہئے۔رپورٹس کے مطابق انہو ں نے کہا کہ غزہ میں ظلم و ستم کا یہ سلسلہ جاری رہا تو نہ آنے والی نسلیں اور نہ ہی تاریخ ہمیں معاف کرے گی۔ ہم واقعی ایک نسل کشی کو براہِ راست دیکھ رہے ہیں اور خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔بنگلادیشی صدر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔صدر محمد یونس کا میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بے یارو مددگار تارکین وطن بڑی تعداد میں بنگلادیش آرہے ہیں۔دوسری جانب آئرلینڈ کے وزیراعظم نے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے خلاف کارروائی کریں۔مارٹن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئرلینڈ غزہ کے ساتھ یکجہتی میں کھڑا ہے اور اسرائیل کی جنگ کو ”انسانی وقار اور شائستگی کی توہین”کے طور پر تنقید کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بھوک کو جنگ کے ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے سرحد پر امداد کے ٹرک سڑ رہے ہیں اور بچے بھوک سے مر رہے ہیں لوگ اپنے اہل خانہ کے لیے خوراک کی تلاش میں گولی کھا کر ہلاک ہو رہے ہیں، اسکولوں، اسپتالوں، مساجد، ثقافتی اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا کر تباہ کیا گیا۔مارٹن نے اقوام متحدہ کی انکوائری کی طرف اشارہ کیا جس میں پتا چلا کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ ایک نسل کشی ہے اور رکن ممالک سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔نیتن یاہو کا اقوام متحدہ کا خطاب غزہ میں زبردستی سنایا گیامارٹن نے اقوام پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی حمایت پر نظر ثانی کریں۔آئرلینڈ کے وزیر اعظم نے اسرائیل پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک سے جاری تقریباً دو سال سے جاری جنگ میں اپنے کردار پر نظر ثانی کرنے کا فوری مطالبہ کیا ہے۔