سعودی عرب، غیر ملکیوں کے بچوں کی ملازمت، نئے ضوابط جاری

Wait 5 sec.

سعودی عرب میں کابینہ نے مملکت میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر غیرملکیوں کے بچوں کی ملازمت کے حوالے نئے ضوابط جاری کیے گئے ہیں، وزیر افرادی قوت و سماجی ترقی کو نکات مرتب کرنے کا اختیار تفویض کردیا گیا ہے۔سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی کابینہ نے 22 شعبان 1444 ہجری کے اپنے فیصلہ نمبر585 میں ترمیم کرتے ہوئے وزیر افرادی قوت کو اختیار دیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں قانونی طورپر کام کرنے والے غیرملکیوں کے بچوں کی ملازمت کے بارے میں وسیع بنیادوں پر ضوابط مرتب کریں جس میں ان امور کا خیال رکھا جائے کہ وہ پیشے فہرست میں شامل نہ ہوں جو مقامی افراد کے لیے مخصوص کئے گئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق کابینہ کے فیصلے میں کی گئی ترمیم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیرملکیوں کے اہل خانہ کی ملازمت کو قانونی دائرے میں لانے کیلیے فیس کا تعین وزارتِ خزانہ اور تیل کے ماسوا ذرائع آمدنی کو بڑھانے والے مرکز کے ساتھ مل کرمشاورت سے طے کیا جائے۔غیرملکیوں کے اہل خانہ پر ’ملازمت فیس‘ کا تعین عام کارکن پر مقرر فیس کو دیکھ کر کیا جائے گا۔ یعنی جو فیس عام کارکن کے ورک پرمٹ پر لی جاتی ہے اسے مدنظر رکھتے ہوئے’مرافق‘ کے لیے ورک پرمٹ کی فیس مقرر کی جائیگی۔واضح رہے کہ مملکت میں قانونی طور پر مقیم غیرملکی جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مقیم ہیں انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ غیرملکیوں کے اہل خانہ پر(فی فرد) ماہانہ 400 ریال فیس مقرر ہے جس کی ادائیگی تین، چھ، نو اور 12 ماہ کے حساب سے اپنی سہولت کے مطابق کی جاسکتی ہے۔سعودی عرب: نجی ٹیکسی اور غیرقانونی ٹرانسپورٹرز کے خلاف گھیرا تنگمذکورہ قانون کے ضوابط مقرر ہونے کے بعد وہ غیرملکی جن کے بچے ملازمت کرنے کے خواہاں انہیں مختلف شعبوں میں ملازمت دی جاسکے گی تاہم اس حوالے سے باقاعدہ طورپر ورک پرمٹ اور اس کی سالانہ فیس کا تعین کیا جانا ہے جس کے بعد باقاعدہ طورپر سرکاری سطح پرمقررہ ضوابط کا اعلان کیا جائے گا۔