دہلی ہائی کورٹ نے سابق کونسلر محمد طاہر حسین کی ضمانت عرضی کر دی خارج

Wait 5 sec.

2020 کے دہلی فساد معاملہ میں آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کے ملزم سابق کونسلر محمد طاہر حسین کی ضمنات عرضی دہلی ہائی کورٹ نے خارج کر دی ہے۔ دہلی فساد کے دوران آئی بی افسر انکت شرما کے قتل معاملہ میں طاہر حسین ملزم ہیں۔ دہلی پولیس نے طاہر حسین کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ طاہر حسین ایک بااثر انسان ہیں، اگر ضمانت دی گئی تو گواہوں کے متاثر ہونے کا خطرہ رہے گا۔ طاہر حسین کی جانب سے دلیل دی گئی تھی کہ وہ گزشتہ 5 سالوں سے جیل میں قید ہیں اور اس معاملے میں دوسرے ملزمین کو ضمانت مل چکی ہے اور کچھ گواہوں نے ہمارے حق میں بیان دیا ہے لیکن نچلی عدالت نے اس پر غور نہیں کیا۔واضح ہو کہ 2020 دہلی فساد کے دوران آئی بی افسر انکت شرما کی لاش ایک نالے سے ملی تھی، جس کے بعد انہیں جی ٹی بی اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا تھا۔ متوفی کے والد کی شکایت کے بعد اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ جس روز یہ واقعہ پیش آیا تھا، انکت اپنے گھر کا کچھ سامان لینے کے لیے بازار نکلے تھے۔ وہ کئی گھنٹوں تک گھر نہیں لوٹے، بعد میں ان کی لاش نالے میں ملی تھی۔ ان کے جسم پر چوٹ کے کئی نشانات تھے۔قابل ذکر ہے کہ طاہر حسین کے خلاف 2020 میں دہلی میں ہوئے فساد کو بھڑکانے کا الزام ہے۔ وہ تقریباً 5 سالوں سے جیل میں بند ہیں۔ دہلی فساد کے ملزم اور عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین کو رواں سال جنوری ماہ میں سپریم کورٹ نے کسٹڈی پیرول دی تھی۔ طاہر حسین کو یہ پیرول 29 جنوری سے 3 فروری تک دہلی اسمبلی انتخاب کی مہم کے لیے ملی تھی۔ محمد طاہر حسین کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے مصطفیٰ آباد سے ٹکٹ دیا تھا۔