بھارت : طالبات سے زیادتی میں ملوث مفرور مذہبی پیشوا کے کالے کرتوت بے نقاب

Wait 5 sec.

نئی دہلی : بھارت میں نجی تعلیمی ادارے کی 17 طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس میں مفرور ہندوؤں کا مذہبی پیشوا بڑی مشکل میں پڑگیا، بابا کے کالے کرتوت بے نقاب پوگئے۔بھارتی پولیس نے دہلی آشرم کیس میں ملوث مفرور ملزم سوامی چیتانیانند سرسوتی کے 18 بینک اکاؤنٹس اور 28فکسڈ ڈپازٹ اکاؤنٹس کو منجمد کردیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کھاتوں میں تقریباً 8 کروڑ روپے کی رقم موجود ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے ملزم کے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز بھی بلاک کر دیے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ سوامی پر طالبات کے جنسی استحصال کے علاوہ مختلف جائیدادوں میں دھوکہ دہی، جعل سازی اور کروڑوں روپے کے غبن کے سنگین الزامات بھی ہیں۔ملزم کیخلاف اس کارروائی کا مقصد اس کی جلد از جلد گرفتاری ہے تاکہ ملزم مالی وسائل کے ذریعے طویل عرصے تک فرار نہ رہ سکے۔پولیس تحقیقات کے مطابق سوامی کا آخری ٹھکانہ آگرہ تھا، جس کے بعد دہلی پولیس کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ملزم کب آگرہ پہنچا، کہاں قیام کیا اور اس کی مدد کس نے کی؟۔سوامی کے خلاف ایف آئی آر میں پرائیویٹ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی 17 طالبات سے مبینہ جنسی زیادتی کا مقدمہ درج ہے۔تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ملزم نے ادارے پر اپنا مکمل کنٹرول قائم کرکے اس کی جائیدادیں نجی کمپنیوں کو لیز پر دیں اور حاصل شدہ رقم مہنگی گاڑیوں کی خریداری پر خرچ کی۔پولیس نے اس کی رہائش گاہ سے اب تک دو گاڑیاں برآمد کی ہیں جن میں ایک گاڑی پر جعلی سفارتی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔پولیس نے گزشتہ روز انسٹی ٹیوٹ کے دفتر اور اس کی رہائش گاہ کی تلاشی لی اور کئی اہم دستاویزات اپنے قبضے میں لیں۔ متاثرہ طالبات کے داخلے کے کاغذات بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ پولیس نے ملزم کے دو قریبی ساتھیوں سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔دوسری جانب پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے الزامات کی سنگینی کے پیش نظر ملزم کو کسی بھی قسم کا ریلیف دینے سے انکار کرتے ہوئے پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔