غزہ منصوبہ کے کئی نکات پر وضاحت اور مذاکرات ضروری ہیں، قطر

Wait 5 sec.

قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان نے کہا ہے صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کے کئی نکات وضاحت اور مذاکرات کے متقاضی ہیں۔اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ پیر کو پیش کیا گیا پلان محض اصولوں کی فہرست ہے، پلان کی تفصیلات پر بات چیت ہونا ابھی باقی ہے۔غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا کے معاملے پر وضاحت درکار ہے اور اسرائیلی افواج کے انخلا پر مزید بات چیت ہونی چاہیئے۔غزہ میں فلسطینی انتظامیہ پر امریکا کے ساتھ بات چیت کی جائے گی، اس کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں، منصوبے میں جنگ بندی کو ایک واضح شق کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔قطری وزیراعظم نے کہا کہ مذکورہ پلان غزہ جنگ ختم کرنے کا بنیادی مقصد حاصل کرتا ہے، فریقین پلان کو مثبت انداز میں دیکھیں اور اس کو موقع غنیمت جان کر یہ جنگ ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ حماس کو واضح کیا گیا ہے ہمارا بنیادی ہدف جنگ روکنا ہے، حماس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پلان کا مطالعہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔دوسری جانب قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حماس ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا جائزہ لے رہی ہے، اسرائیلی حملے پر معافی کے بعد قطر نے دوبارہ ثالثی کا کردار شروع کردیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز نیتن یاہو نے قطر کے وزیراعظم کو فون کرکے حملے پر معذرت کا اظہار کیا اور قطر کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسا حملہ نہیں ہوگا، شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے بھی دی گئی ضمانتوں کا خیرمقدم کیا۔