واشنگٹن : امریکا نے سیاحتی و کاروباری ویزا پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے نئی شرط عائد کردی، درخواست گزاروں کو اب نہ صرف اپنی دستاویزات بلکہ ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر کی ضمانتی رقم کی تیاری بھی رکھنی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق امریکا نے ویزہ پالیسی مزید سخت کرتے ہوئے ایک نیا پائلٹ پروگرام متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔جس کے تحت مخصوص ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاحتی اور کاروباری ویزہ درخواست گزاروں سے 5 ہزار، 10 ہزار یا 15 ہزار ڈالر تک کی "ویزا بانڈ” رقم لی جا سکے گی۔یہ پائلٹ پروگرام 20 اگست 2025 سے شروع ہوگا اور تقریباً ایک سال تک جاری رہے گا۔فیڈرل رجسٹر میں جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ قونصلر افسران کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ مخصوص ممالک سے تعلق رکھنے والے ویزہ درخواست گزاروں پر یہ بانڈ لاگو کریں، بالخصوص اُن ممالک کے شہریوں پر جن کے بارے میں ویزہ ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر امریکا میں قیام کرنے کی شرح زیادہ ہے یا جن کے حوالے سے مکمل اسکریننگ اور تصدیقی معلومات موجود نہیں۔اس اقدام کا مقصد ویزہ ختم ہونے کے بعد غیر قانونی قیام کے رجحان کو روکنا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے تاحال یہ اندازہ نہیں لگایا کہ کتنے ویزہ درخواست گزار اس پالیسی سے متاثر ہو سکتے ہیں۔اس پالیسی سے اُن ممالک کے شہری متاثر ہو سکتے ہیں جہاں ویزہ ختم ہونے کے بعد قیام کرنے کی شرح زیادہ ہے، جن میں چاد، اریٹریا، ہیٹی، میانمار، یمن، برونڈی، جبوتی اور ٹوگو شامل ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ نے اس سے قبل نومبر 2020 میں بھی ایک ایسا ہی پروگرام شروع کیا تھا، مگر کووڈ-19 وبا کے باعث عالمی سفر میں کمی کے سبب اس پر مکمل عملدرآمد نہ ہو سکا۔امریکی بارڈر اینڈ کسٹمز کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق متعدد افریقی ممالک میں ویزہ اووراسٹے کی شرح بہت زیادہ ہے۔ٹرمپ دور کی سخت امیگریشن پالیسیوں کے نتیجے میں امریکا آنے والے بین الاقوامی مسافروں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔یہ نئی پالیسی اُن مسافروں کیلئے اہم ہے جو امریکا کا سیاحتی یا کاروباری دورہ کرنا چاہتے ہیں، بالخصوص ایسے ممالک سے جن پر اس نئی پالیسی کا اطلاق ہو سکتا ہے۔ویزہ درخواست گزاروں کو اب نہ صرف اپنی دستاویزات بلکہ ممکنہ طور پر ہزاروں ڈالر کی ضمانتی رقم کی تیاری بھی رکھنی ہوگی۔